وزیر مواصلات ارباب عالمگیر نے سینیٹ کو بتایا کہ نیٹو کینٹنرز کی وجہ سے پاکستان کی سڑکوں کو 40 ارب روپے کا نقصان پہنچا اور بار بار خطوط بھیجنے کے باوجود نیٹو کی طرف سے رقم کی ادائیگی تو درکنار خطوط کا جواب بھی نہیں دیا گیا۔ سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین جان جمالی کی زیر صدارت ہوا۔ وزیر مواصلات نے ایوان کو مزید بتایا کہ بلوچستان میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے منصوبے امن و امان کے مسئلے کی وجہ سے بند نہیں کئے جائیں گے ۔ میاں رضا ربانی کا حکومت کی نجکاری کی پالیسی کی مخالفت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پرائیوٹائزیشن کی پالیسی ناکام ہوچکی ہے۔ کے ای ایس سی کا حشر ہمارے سامنے ہے نجکاری کی پالیسی پرنظر ثانی کی جائے۔ قائد حزب اختلاف عبدالغفور حیدری نے زرعی ٹیوب ویلز پر سبڈی کے خاتمے کے کابینہ کے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے بلوچستان میں زراعت کا صفایا ہوجائے گا۔ سینیٹر وسیم سجاد نے ایوان کی توجہ ایران میں ہلاک کئے جانے والے چودہ پاکستانیوں کی طرف دلائی اور کہا کہ جاں بحق افراد کی لاشیں اور زخمیوں کی واپسی کے انتظامات کئے جائیں۔ سینیٹ میں کراچی بم دھماکے میں شہید رینجرزاہلکاروں کیلئے فاتحہ خانی بھی کی گئی۔