اسلام آباد : (جیو ڈیسک) چیئرمین ایف بی آر ممتاز حیدر رضوی نے کہا ہے کہ نیٹو کنٹینرز پر اب کوئی پابندی یا قدغن نہیں ہے، پورٹ قاسم سے نیٹو کنٹینرز پر ترسیل شروع ہوگئی ہے، طورخم، چمن، پورٹ قاسم، کراچی پورٹ اور کوئٹہ میں کسٹمز کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں، ایف بی آر نے 30 جون تک 1903 ارب کا ریو نیو اکھٹا کیا۔
چیئرمین ایف بی آر ممتاز رضوی نے کہا کہ منگل کی رات 12 بجے تک نیٹو کے کنٹینرز کی تعداد 5226 تھی، طورخم پر کوئی کنٹینر نہیں تھا اور چمن میں 5 کنٹینرز تھے، ایساف کنٹینرز اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے اسمگلنگ کا 64 فیصد تک خاتمہ کردیا، روک تھام سے 8، 9 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہوا۔
چیئرمین ایف بی آر کا مزید کہنا ہے کہ حکومت نے ایف بی آر کو فری ہینڈ دیا، وزارت خزانہ سے مداخلت نہیں تھی، کرپشن میں ملوث درجنوں اہل کاروں کو گرفتار کیا اور کیس بنائے، ٹیکس بنیاد وسیع کررہے ہیں، ٹیکس دینے والوں پر مزید بوجھ نہیں ڈال رہے، ٹیکس دینے والوں کو مزید نچوڑا گیا تو وہ مرجائیں گے۔
ممتاز حیدر رضویر کا کہنا ہے کہ 30 جون 2012 تک 1903 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا کیا ہے، ماونٹ ایورسٹ جیسا بلند ریونیو ٹارگٹ وزیر خزانہ، سیکریٹری خزانہ کی ٹیم ورک کانتیجہ ہے، ایف بی آر عہدیداروں، فیلڈ فارمیشنوں کی ٹیم ورک سے ٹارگٹ حاصل کیا گیا، ایف بی آر ٹیم کی محنت اور اللہ کی کرم نوازی سے ریونیو ٹارگٹ حاصل کیا۔
انہوں نے کہا کہ نیٹو کنٹینرز پر اب کوئی پابندی نہیں، پورٹ قاسم سے نیٹو کنٹینرز پر ترسیل شروع کردی گئی اور طورخم، چمن، پورٹ قاسم، کراچی پورٹ اور کوئٹہ میں کسٹمز حکام کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔