یوکرین (اصل میڈیا ڈیسک) نیٹو نے کہا ہے کہ ہم یوکرین پر روس کے حملوں سے شروع ہونے والی جھڑپوں کا حصہ نہیں بنیں گے۔ ہم نہ تو یوکرین میں فوجی بھیجیں گے اور نہ ہی اس ملک کی فضائی حدود میں ہمارے طیارے پرواز کریں گے۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینز اسٹالٹن برگ نے پولینڈ کی لاسک ائیر بیس کا دورہ کیا اور پولینڈ کے صدر آنڈرے ڈوڈا کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
کانفرنس سے خطاب میں اسٹالٹن برگ نے کہا ہے کہ نیٹو نے پہلی دفعہ اپنی جوابی فورس کو چوکنا کیا ہے۔ اس سلسلے میں فرانس کے فوجی آج رومانیہ پہنچ گئے ہیں۔
اس سوال کے جواب میں کہ آیا یوکرین کے نیٹو سے طلب کردہ طیارے بھیجے جائیں گے یا نہیں اور نیٹو کی بیسوں کو یوکرین کے لئے کھولا جائے گا یا نہیں؟ اسٹالٹن برگ نے کہا ہے کہ نیٹو اتحادی مختلف نوعیت کی فوجی امداد فراہم کر رہے ہیں۔ اس میں اینٹی ٹینک اسلحہ، ائیر ڈیفنس سسٹم اور دیگر فوجی ساز و سامان کے ساتھ ساتھ انسانی امداد اور مالی امداد بھی شامل ہے۔ لیکن نیٹو جھڑپ کا حصہ نہیں بنے گا۔ نیٹو یوکرین میں فوجی نہیں بھیجے گا یوکرائن کی فضائی حدود میں طیارے نہیں اڑائے گا۔
پولینڈ کے صدر ڈوڈا نے بھی کہا ہے کہ “ہم نے یوکرین کو جنگی جہاز نہیں بھیجے کیوں کہ ایسی کوئی چیز یوکرین کی جھڑپوں میں فوجی مداخلت کا مفہوم رکھے گی۔ ہم اس جھڑپ میں شامل نہیں ہیں۔ نیٹو اس جھڑپ کا حصہ نہیں ہے۔ ہم یوکرین کو انسانی امداد دے رہے ہیں لیکن یوکرین کی فضائی حدود میں جنگی طیارے نہیں بھیج رہے”۔
واضح رہے کہ پولینڈ کی لاسک ائیر بیس پر امریکہ کے ایف۔15 طیارے بھی موجود ہیں۔