نیو یارک میں 11 ستمبر 2001 کو دہشت گرد حملوں کا نشانہ بننے کے بعد زمیں بوس ہونے والے ‘ورلڈ ٹریڈ سینٹر’ کے جڑواں ٹاورز کے مقام پر تعمیر کی جانے والی یادگار کو پیر کو عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔’11 ستمبر کی قومی یادگار’ نامی اس یادگار پہ سیاہ گرینائٹ سے تعمیر کردہ دو چوکور حوض عین اس مقام پر تعمیر کیے گئے ہیں جہاں ٹریڈ سینٹر کے دو بلند و بالا ٹاورز ماضی میں ایستادہ تھے۔ ہر حوض کا رقبہ آدھے ہیکٹر کے لگ بھگ ہے اور ان کا شمار شمالی امریکہ میں بنائی گئی اب تک کی سب سے بڑی مصنوعی آبشاروں میں ہوتا ہے۔ان مصنوعی آبشار نما تالابوں کے کناروں پر نصب کانسی کی پلیٹوں پر گیارہ ستمبر 2001 اور 1993 میں ‘ورلڈ ٹریڈ سینٹر’ پر کیے جانے والے حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے نام کندہ کیے گئے ہیں۔طبیعت کو فرحت بخشنے والے ان تالابوں کے ارد گرد قطار در قطار سینکڑوں کی تعداد میں درخت لگائے گئے ہیں جن کی بدولت یہاں آنے والوں کو نیو یارک کی پرشور اور مصروف زندگی سے فرار کے چند لمحے میسر آسکیں گے۔یادگار کے مقام پر ’11 ستمبر کا قومی عجائب گھر’ کے نام سے ایک میوزیم بھی تعمیر کیا جارہا ہے جس کا افتتاح آئندہ برس ہوگا۔ ماضی کے ٹوئن ٹاورز کے مقام پر اس یادگار کے علاوہ کئی کاروباری عمارات اور زیرِ زمین دفاتر کی تعمیرات بھی جاری ہیں جن کی تکمیل 2015 تک متوقع ہے۔گیارہ ستمبر 2001 کے حملوں کا نشانہ بننے والے افراد کے لواحقین نے حملوں کی دسویں برسی کے موقع پر گزشتہ روز امریکی صدر براک اوباما اور سابق صدر جارج بش کے ہمراہ یادگار پر حاضری دی تھی۔اس موقع پر ہونے والی تقریب میں بہتی آبشاروں کے شور میں ان تین ہزار افراد کے نام پڑھ کر سنائے گئے تھے جو اس مقام پر 10 برس قبل کیے گئے دہشت گرد حملوں کا نشانہ بنے تھے۔