وزیرآباد (نامہ نگار) پنجاب فوڈ کنٹرول اتھارٹی کی ٹیموں نے غریبوں کو نشانے پر رکھ لیا، چھوٹی چھوٹی دکانوں سے خاندان بھر کی کفالت کرنے والوں کے کاروبار سیل بھاری جرمانے، شہری عاجز آگئے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے عملہ کی بے لگام کاروائیوں کو روکنے کا مطالبہ۔عوام کو صحت مند اور معیاری خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے قائم کئے گئے ادارے نے وزیرآباد شہر میں بڑے بڑے ہوٹلوں اور بااثر شخصیات کے کاروبار وں کو چیک کرنے کی بجائے چند سو روپے یومیہ کمانیوالے معمولی دکانداروں کو آڑے ہاتھوں لینا شروع کردیا ہے۔ بٹ کولڈ کارنر سیالکوٹ روڈ کے مالک سکندرعلی نے بتایا کہ وہ چھوٹی سی کریانہ کی دکان چلا کر اپنے پورے گھرانے کا نظام چلاتے ہیں جبکہ مختلف محکموں کی طرف سے آنے والی ٹیموں بالخصوص پنجاب فوڈ کنٹرول اتھارٹی کی ٹیموں نے ان کا جینا حرام کردیا ہے ان کے کاروبار کو بلاوجہ سیل کرکے بھاری جرمانے کی دھمکی دی گئی ہے۔ انہوںنے پنجاب فوڈ کنٹرول اتھارٹی کے اعلیٰ حکام، وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیرآباد(نامہ نگار)چیف ایگزیکٹو گیپکو چوہدری محمد اکرم کی ہدایات پر گیپکو ریجن کے صارفین میں بجلی کے نقصانات سے محفوظ رہنے کیلئے احتیاطی تدابیر اپنانے کی آگہی اور شعور میں اضافہ کیلئے ہفتہ صارف تحفظ منایا جارہا ہے۔3جولائی سے7جولائی تک جاری رہنے والے اس پروگرام میںگیپکو واپڈا افسران ایکسیئنزچوہدری محمد اشرف،محمد ساجد حمید،راجہ ریاض،کنوینئر سیالکوٹ سرکل چیف انجینئر ذوالفقاراحمدملک،معین الدین مینجر ایس اینڈ آئی،سردار جمشید خان ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ گیپکو ہیڈ کوارٹر، ملک طارق محمود ویگر عوام الناس کو بجلی کے حادثات سے محفوظ رہنے کیلئے آگہی دے رہے ہیں۔ اسی سلسلہ میںگیپکو کی جانب سے عوامی مقامات ، رش والی جگہوں،مصروف بازاروں اور چوکوں چوراہوں میںبینرز اور پینا فلیکسز بھی آویزاں کئے گئے ہیں۔گیپکو افسران نے عوام الناس سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ موسم برسات میں اپنے بچوں اور مویشیوں کو بجلی اور گیپکو کی تنصیبات کھمبوں و تاروں وغیرہ سے دور رکھیں اور اس سلسلہ میں حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔انہوں نے کہا کہ مون سون کے دوران برقی حادثات سے محفوظ رہنے کے لئے تمام احتیاطی تدابیرکو بروئے کار لاتے ہوئے بجلی کے کھمبوںاور تاروں کو مت چھوئیں،کپڑے خشک کرنے کے لئے لوہے یا کسی دھاتی تار پر مت پھیلائیںکیونکہ ان میں باآسانی کرنٹ آجاتا ہے اسکی جگہ رسی یاڈوری استعمال کریں،بجلی کے کھمبوں اور ان کو سہارا دینے والے تاروں کے ساتھ اور نہ ہی ہائی ٹینشن تاروں کے نیچے مویشی باندھیں،ننگے پائوں یاگیلے ہاتھوںسے بجلی کے سوئچ،تاراورآلات کونہ چھوئیں،بجلی کی ناقص گھریلووائرنگ میں نقص کودرست کرائیں اور اندرونی وائرنگ کی مکمل ارتھنگ کرائیں،پیڈسٹل پنکھے،پانی کی موٹر وغیرہ کو بغیر سوئچ بند کئے مت چھوئیں۔اگر کہیں ٹوٹی ہوئی تار دیکھیں تو متعلقہ سب ڈویژن کو فوری اطلاع دیں ۔ گیپکو افسران نے لائن سٹاف کو خاص طور پر ہدایات کی ہیں کہ وہ سیفٹی قوانین پرسختی سے عمل کریں لائن سٹاف ورک پرمٹ کے بغیر لائن پر کام نہ کریں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کام کی جگہ پر بجلی کی سپلائی بند ہے۔پول کے دونوں اطراف کے کھمبوں کو ارتھ لگائیں۔کام کے دوران ٹرانسفارمر کے اوپر چڑھ کر کام کرنے سے اجتناب کریں.نیوٹرل اور سٹریٹ لائٹس کی تاروں سے زیادہ محتاط رہیں۔ اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگی کو بجلی حادثات سے محفوظ بنانے کے لئے تمام تر تدابیر اختیار کی جائیں ۔ خاص کر بجلی پولوں اور برقی تنصیبات کو چھونے سے اجتناب کریں اور بچوں کو بھی اس کی تاکید کریں تاکہ کوئی جان لیوا حادثہ رونما نہ ہوجائے ۔بجلی کی گری ہوئی تاروں کے قریب نہ جائیں۔.
وزیرآباد(نامہ نگار) برسات کا موسم، خستہ حال گلیوں اور سڑکوں کی وجہ سے شہریوں کی مشکلات بڑھ گئیں، حکومتی نمائندوں کے بلندوبانگ دعووں کے باوجود شہر اور گردونواح کی حالت زار کو بہتر نہ بنایا جاسکا۔ ایم پی اے نے حلقہ کی عوام کو حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ کر اپنے گائوں کو ماڈل بنانے کیلئے کروڑوں روپے کے فنڈز جاری کروالئے علاقہ بھر کے عوام راہ تکتے رہ گئے کسی نے حال تک نہ پوچھا۔ شہر کے اہم ترین علاقوں جناح کالونی، لالہ زار کالونی، حاجی پورہ،دھونکل روڈ اور دیگر آبادیوں کی سڑکیں، گلیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں موسم برسات میں یہاں معمولی بارش ہوتے ہی علاقے تالاب اور جھیلوں کا منظر پیش کرتے نظر آتے ہیں سڑکوں پر اور گلیوں میں کئی کئی روز تک گندا پانی کھڑا رہنے سے وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ ہے جبکہ شہریوں کو آمدورفت میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ڈسکہ روڈ پر گلی نمبر 4نزد کباڑ خانہ پر ٹھیکیدار مرمت کی غرض سے بجری پھینک کر ایک ماہ قبل سے غائب ہوچکا ہے جس سے گلی کی نالیاں بند ہوگئی ہیں اور گندا پانی کھڑا ہونے سے تالاب بن گیا ہے۔ علاقہ کی عوام نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ مقامی ایم پی اے نے ان کے علاقوں میں آکر کبھی مکینوں کا حال تک بھی نہیں پوچھا کہ وہ کس حال میں گزارہ کررہے ہیں جبکہ اپنے گائوں کیلئے بیس کروڑ روپے سے زائد کے خطیر فنڈز منظور کروالئے ہیں جن کا مقصد اپنی زرعی زمینوں اور رہائشوں کی ویلیو بڑھانے کے سوا کچھ نہیں۔ عوامی، سماجی حلقوں نے کمشنر گوجرانوالہ، وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔