پیر محل: وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو چاہیے کہ وہ توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ سے ملنے والی سزا کو کھلے ذہین و دل سے تسلیم کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں تا کہ ملک میں جمہوریت کو فروغ اور ملک میں قانون کی بالا دستی کا بول بالا ہو سکے ، ان خیالات کا اظہارمیاں اسد حفیظ سنیئر نائب صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) یو تھ ونگ ٹوبہ ٹیک سنگھ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے اگر عدلیہ کے فیصلوں کو حسب سابق مذاق اڑا دیا تو ملک میں جمہوریت عمل سبوتاژ ہو سکتا ہے ، انہوںنے کہا کہ عدلیہ کے حالیہ فیصلہ سے یہ بات عیاں ہو چکی ہے ، کہ صدر کی جانب سے لوٹی گئی دولت سوئس بینکوں میں جمع ہے انہوں نے کہا کہ کرپٹ خاندان کا کرپٹ سربراہ جسکے دور میں کرپشن کے حوالہ سے روزانہ شہ سرخیاں بنتی رہیں ، حج سکینڈل ہو یا کیمیکل کوٹلہ ، لندن کی شاپنگ ہو یا کھاد کیس ہر جگہ وزیراعظم اور انکاخاندان ملوث ہے ، کرپٹ سربراہ کو بچانے کے لیے عدالت کے حکم کی تعمیل نہ کر کے شاہ سے وفاداری کا ثبوت دیکر انہوں نے پاکستان اور آئین سے غداری کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ رحمن ملک کو کسی اور سے نہیں بلکہ اپنے ہی جھوٹ اور منافقت سے خطرہ ہےـ وہ عدالت عظمی کا فیصلہ آنے کے بعد وہ اپنا کالا منہ چھپانے کے لئے دوسروں پر گند اچھال رہے ہیںـ وہ شوق سے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں اور ثبوت پیش کریں جہاں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گاانہوں نے کہا کہ رحمن ملک جھوٹے الزامات عائد کرنے سے پہلے اپنے آقا کے لوٹے ہوئے اربوں روپے کا حساب دیں ورنہ رسوائی ان کا مقدر ہے۔کہ پیپلزپارٹی کا چار سالہ دور لوٹ مارسے عبارت ہے۔
آصف زرداری اور ان کے حواری کسی بھی صورت ملک سے لوٹی ہو ئی دولت میں واپس نہیں لانا چاہتے مگر انہیں یہ بات اب ذہین نشین کر لینی چاہیے اب انہیں ایک نہ ایک دن یہ لوٹی ہوئی دولت کو واپس لانا ہی پڑے گا ۔انہوں نے کہا کہ ر حمن ملک میرے قائد میاں محمد نوازشریف پر جھوٹے الزامات عائد کر کے سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کرنے سے بچ نہیں سکتے۔انہوںنے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی سیاست کو فوجی ڈکٹیٹر نہ ختم کر سکا تو آصف زرداری اور اس کے چیلے کیسے کر سکیں گے۔