وائٹ ہاؤس : (جیو ڈیسک)وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ سزا یافتہ یوسف رضا گیلانی کووزیراعظم تسلیم کرنے کے محکمہ خارجہ کے بیان جائزہ لے رہے ہیں ۔وائٹ ہاؤس میں پاکستانی صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال پرکہ واشنگٹن اپنی پالیسی کے حوالے ہمیشہ واضح رہا ہے۔جس نے ہمیشہ قوموں کوعدلیہ اورقانون کی حکمرانی کا درس دیا ہے۔جبکہ وزیراعظم گیلانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ عدالتی فیصلے کونہیں مانتے اور لڑتے رہیں گے جس کا مقصد ہے کہ وہ ملک کو بغاوت اور انارکی کی طرف لے جاناچاہتے ہیں۔
چھبیس اپریل کوانہیں توہین عدالت کے مقدمے میں قیدکی بہت معمولی سزاسنائی گئی اور ان کے وکیل کہہ چکے ہیں کہ وہ اس کے خلاف اپیل کریں گے جبکہ قانونی ماہرین کاکہنا ہے کہ اگرچہ انہیں ایک منٹ سے بھی کم جیل کی سزاہوئی تاہم اب وہ پارلیمینٹ میں بیٹھنے کاحق کھوچکیہیں ۔ایسیمیں امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے یہ بیان کہ یوسف رضاگیلانی اب بھی وزیراعظم ہیں اور ان کے ساتھ کام کرتے رہیں گے کیا معنی رکھتا ہے۔جس پروائٹ ہاؤس کے ترجمان مارک سی ٹونر نے کہا ہے کہ وہ محکمہ خارجہ کے اس بیان کاجائزہ لیں گے۔