اسلام آباد : (جیو ڈیسک)وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو توہین عدالت کیس میں سزا سنا دی گئی۔ انہیں تابرخاست عدالت توہین عدالت کی سزا دی گئی جو عدالت کا وقت ختم ہونے کے ساتھ ہی ختم ہو گئی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ وزیراعظم نے جان بوجھ کر توہین عدالت کی اور صدر کے خلاف خط لکھنے سے انکار کیا۔ عدالتی سات رکنی بینچ نے جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں اپنا فیصلہ سنایا۔ تمام ججز کی رائے کے بعد حتمی مسودہ تیار کیا گیا جس پر تمام جج صاحبان نے دستخط کیئے۔
وزیر اعظم نے نہایت خندہ پیشانی سے عدالت کا فیصلہ سنا اور اپنے وکیل بیرسٹر اعتزاز احسن کا ساتھ مشاورت کی اور وہیں اس بات کا اعلان کیا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی غیر آئینی اور غیر مہذب اقدام نہیں اٹھایا جائے گا۔ وزیر اعظم کو سزا آئیں کے دفعہ تین کے تحت توہین عدالت کا مجرم قرار دیا گیا ۔ اس سے قبل جب وزیراعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی سپریم کورٹ آف پاکستان پہنچے تھے تو ان کے ہمراہ پوری کابینہ اور سندھ اسمبلی کے ارکان کی بہت بڑی تعداد موجود تھی ۔ سپریم کورٹ پہنچنے پر وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر پھول نچھاور کیئے گئے تھے۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیئے گئے تھے۔ وزیراعظم پیدل سپریم کورٹ پہنچے ان کے ہمراہ رحمان ملک اور دوسرے وزرا موجود تھے۔