سپریم کورٹ (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے سمندر پار پاکستانیوں سے ناروا سلوک سے متعلق ایف آئی اے، امیگریشن، سول ایوی ایشن اور او پی ایف کے سربراہان کو مشترکہ اجلاس بلانے کی ہدایت کردی۔ چیف جسٹس افتخارمحمد چودھری نے کہا ہے کہ وطن آمد پر سمندر پار پاکستانی لوٹ کھسوٹ کا شکارہوتے ہیں۔چیف جسٹس افتخاراحمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سمندرپارپاکستانیوں سے ناروا سلوک کے خلاف ازخود نوٹس کی سماعت کی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ سمندر پار پاکستانیوں سے حکومت کی جانب سے انتہاکی بے حسی دیکھنے کو ملتی ہے۔
اربوں ڈالر زرمبادلہ دینے والے پاکستان میں آکرسہولتوں سے محروم ہوتے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وطن آمد پرسمندرپارپاکستانی لوٹ کھسوٹ کا شکارہوتے ہیں۔ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے ائیرپورٹ پرون ونڈواسکیم متعارف کرائی جائے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ مہذب قومیں ایئرپورٹ پراپنے باشندوں کوخصوصی سہولیات فراہم کرتی ہیں۔ ہمارے ایئرپورٹ پربوڑھے اوربچوں والی خواتین بھی لائنوں میں کھڑی ہوتی ہیں۔ سپریم کورٹ نے ایف آئی اے، امیگریشن حکام، سول ایوی ایشن اوراوپی ایف کے سربراہان کومشترکہ اجلاس بلانے اوراجلاس کی رپورٹ آئندہ سماعت سے قبل جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت یکم اکتوبرتک ملتوی کردی۔