سپریم کورٹ بار کے سابق صدر بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ حسین حقانی پر اعتماد ہے کہ ان کا میمو سے کوئی تعلق نہیں لیکن یہ تو ثابت ہے کہ مائیک مولن کو خط بھیجا گیا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ میمو کی انکوائری شروع ہوجاتی تو شاید سپریم کورٹ فیصلہ نہ دیتی۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاق کو نوٹس بھجوائے بغیر کمیشن بنانے کی روایت موجود ہے۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ میمو سے متعلق پارلیمنٹ کا کردار موجود ہے کمیٹی معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔ پارلیمنٹ ہر کام تاخیر سے کرتی ہے۔ وزیر اعظم نے جو بات کی اسکو معتبر سمجھتا ہوں وزیراعظم کی بات کو منفی انداز میں نہ دیکھا جائے۔ اعتزا احسن کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے ریمارکس پر انہیں اعتراض ہے اعلی عہدیداروں کیلئے شرمندہ کا لفظ استعمال کرنا مناسب نہیں۔