ٹیم کو اب بھی مصباح کی ضرورت ہے: رمیز

rameez raja

rameez raja

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کی بیٹنگ دیکھتے ہوئے مصباح الحق کا مستقبل اب بھی موجود ہے اور ٹیم کو ان کی ضرورت ہے۔

رمیز راجہ کا یہ موقف بعض سابق ٹیسٹ کرکٹرز سے مختلف ہے جو آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز کی شکست کے بعد مصباح الحق کو کپتانی یہاں تک کہ کرکٹ ہی کو خیرباد کہنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔

رمیزراجہ نے دبئی سے بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ مصباح کی قیادت میں تازہ ترین نتائج یقینا اچھے نہیں ہیں لیکن پاکستان کی موجودہ بیٹنگ کو دیکھتے ہوئے وہ یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ ٹیم کوان کی اب بھی ضرورت ہے۔

وہ انتہائی تجربہ کار بیٹسمین ہیں جو سخت دبا میں بھی بیٹنگ کر سکتے ہیں، گوکہ بعض اوقات وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پاتے لیکن ظاہر ہے کہ وہ روبوٹ نہیں ہیں۔

رمیز راجہ نے کہا کہ فی الوقت کوئی بھی ایسا کھلاڑی نظر نہیں آ رہا ہے جو ان کی جگہ لے سکے اور جب تک کوئی نیا باصلاحیت بیٹسمین نہیں مل جاتا مصباح کو ٹیم سے باہر کرنے کا خطرہ نہیں مول لینا چاہیے۔

سابق کپتان نے کہا کہ عمراکمل اور اسد شفیق اپنے ٹیلنٹ سے مکمل طور پر انصاف نہیں کر پائے ہیں اور یہ بہت تشویش کی بات ہے۔

ٹیم جب دبا میں ان سے بڑی اننگز کی توقع کر رہی ہوتی ہے تو وہ اپنی وکٹیں گنوا دیتے ہیں۔ اسد شفیق میں پاور ہٹنگ کی کمی ہے اور انہیں اس کمی کو دور کرنا ہوگا جبکہ عمراکمل جب ضرورت نہیں ہوتی ہے وہ اس وقت لمبی ہٹ مار کر اپنی وکٹ کھو بیٹھتے ہیں۔

رمیز راجہ نے کہا کہ ان دونوں بیٹسمینوں کی خامیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ دونوں کافی عرصے سے ٹیم کا حصہ ہیں اور یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ ان دونوں کو ٹیم سے باہر کر دیں۔

رمیز راجہ نے کوچ ڈیوڈ واٹمور کی اس بات سے اتفاق کیا کہ پاکستانی بیٹسمینوں کی سب سے بڑی خامی یہ ہے کہ ان میں صورتحال کے مطابق خود کو ڈھالنے کی سوجھ بوجھ نہیں ہے۔

رمیز راجہ نے ٹیم میں وکٹ کیپر کامران اکمل کی شمولیت کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کامران اکمل سے پہلے جتنے بھی وکٹ کیپر آزمائے گئے ان کی قابلیت اور اہلیت مطلوبہ معیار کی نہیں تھی اور کوئی بھی ٹیم میں مستقل جگہ نہیں بنا سکا لہذا کامران اکمل کو مزید مواقع دینے چاہئیں ۔