اسلام آباد (جیوڈیسک) ارکان پارلیمنٹ ایوان میں آئیں یا نہ آئیں۔ پارلیمنٹ لاجز میں مقیم ارکان کی معصوم خواہشات پوری کرنا ضروری ہیں۔ تزئین و آرائش پر تقریباً 8 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔اراکین پارلیمنٹ نے اپنی ہی لاجز کی تزئین و آرائش کے لیے مل جل کر بغیر کسی اختلاف اور نکتہ اعتراض کے 24 منصوبوں کی منظوری دے دی۔
جن پر آٹھ کروڑ روپے خرچ ہوں گے ،روزنامہ جنگ کے سینئر رپورٹر رانا غلام قادر کی رپورٹ کے مطابق جن کاموں کے لیے رقم کی منظوری دی گئی ہے ان میں پارلیمنٹ لاجز کے فیملی سویٹس کے رنگ و روغن پر 47 لاکھ 49 ہزار روپے منظور ہوئے ۔صوفوں کے نئے کپڑوں اور ڈیکو پینٹ کے لیے 48 لاکھ روپے کی منظوری ، سیکیورٹی کیمروں کے لیے 24 لاکھ روپے ، کیفے ٹیریا کے کچن آئٹمز کے لیے 69 لاکھ روپے ، ای بلاک میں مرمت کا کام ساڑھے چار لاکھ روپے، دیگر سویٹس میں مرمتی کام پر 74 لاکھ 54 ہزار روپے ، لفٹ کی مینٹی نینس پر 8 لاکھ 70 ہزار روپے ، دوسری لفٹ کی مرمت پر ساڑھے تین لاکھ روپے، جمنازیم کی مرمت پر دس لاکھ روپے ، اورایکسر سائز کی نئی مشینوں کے لی 21 لاکھ چالیس ہزار روپے مختلف نوعیت کے سول ورکس کے لیے 80 لاکھ روپے، آگ بجھانے کے سلنڈرز کی ری فلنگ پر 9 لاکھ 85 ہزار روپے ، ہاں کچھ فیملی سوئیٹس میں ووڈن کارپٹ نہیں ، اس کے لیے 89 لاکھ پینتیس ہزار روپے منظور کیے گئے ، نئے فوم میٹرس کے لیے 47 لاکھ بائیس ہزار روپے رکھے گئے ہیں ، ابھی تو گرمیاں ہیں لیکن سردیاں بھی آئیں گی ، اس لیے گیزر اورگیس ہیٹرز کے لیے 25 لاکھ 76 ہزار روپیرکھے گئے ہیں۔
ان منصوبوں کا ٹھیکہ دینے کے لیے ٹینڈر بھی جاری کردیئے گئے ہیں اور بظاہر دیکھا جائے تو یہ ضروری بھی ہے ، کیوں کہ اراکین پارلیمنٹ ، پارلیمنٹ میں تو آتے نہیں اب جہاں آتے جاتے ہیں۔ وہاں قوم کے نمایندوں کے لیے صاف ستھرا بندو بست تو بنتا ہے۔