پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، ارکان کی عدم دلچسپی برقرار

Parliment

Parliment

اسلام آباد: (جیو ڈیسک) پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات پر غور کیلئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ارکان کی بحث، ق لیگ نے بھی نیٹو سپلائی کی بحالی مشروط کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ ڈپٹی اسپیکر فیصل کریم کنڈی کی زیرصدارت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع ہوا تو ارکان کی عدم دلچسپی برقرار رہی۔ اپوزیشن سمیت حکومتی جماعتوں کے بیشتر ارکان غیر حاضر تھے۔ کمیٹی کی سفارشات پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے ق لیگ کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ ارکان بحث میں حصہ لینے سے گھبرا رہے ہیں۔ پہلے امریکا کا ڈر ہوتا تھا اب لگتا ہے کہ عوام یا خاکی لباس والوں کا خوف ہے۔

انہوں نے تجویز دی کہ نیٹو سپلائی سے اسلحہ کی ترسیل پر مکمل پابندی ہونی چاہئے جبکہ خوراک کی فراہمی بھی ڈرون حملے روکنے سے مشروط کی جائے۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی، سینیٹر مدثر سحر کامران اور اخونزادہ چٹان کا کہنا تھا کہ نیٹو سپلائی کی بحالی سے پاکستان جبکہ بحال نہ کرنے سے امریکا پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ دبا کے بغیر ملکی مفاد میں فیصلے کرنے چاہئیں۔ اگر سفارشات کی روشنی میں خارجہ پالیسی مرتب کرلی جائے تو ملک کے اسی فیصد مسائل خودبخود حل ہوجائیں گے۔ مولانا محمد خان شیرانی اور مولانا عبدالمالک وزیر نے نیٹو سپلائی بحال کرنے کی مخالفت کی۔

اجلاس میں مضاربہ کمپنیز کے قیام سے متعلق بل اور حلقہ بندیوں میں تبدیلی کا ترمیمی بل اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔ جس کے بعد اجلاس پانچ اپریل کی شام پانچ بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔