لاہور(جیوڈیسک)لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ کے پاس نئے صوبے بنانے کا مینڈیٹ نہیں ،موجودہ پارلیمنٹ نئے انتخابات میں جائے ،مینڈیٹ لے پھر جتنے مرضی صوبے بنائیں۔
لاہور ہائیکورٹ میں نئے صوبے کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت ہوئی ۔جسٹس خالد محمود خان نے ریمارکس دئیے کہ پنجاب اسمبلی نے کمیشن مسترد کر دیا ہے تو نیا صوبہ کیسے بن سکتا ہے۔رولز آف بزنس میں کہیں نہیں لکھا کہ سپیکر نئے صوبوں کیلئے کمیشن بنائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی پارٹی نے بھی 2008 کے الیکشن میں نئے صوبے کے حوالے سے ووٹ نہیں لئے،یہ بہت خطرناک بات ہیملک میں انارکی پھیل سکتی ہے۔جب تک نوٹیفیکیشن کے خالق کا پتہ نہیں چلتا،کیس آگے نہیں بڑھ سکتا عدالت نے پیر کو دوبارہ نوٹیفکیشن کی کاپی طلب کرتے ہوئے کیس ملتوی کر دیا۔