پاکستانی کینو کی روس اور یوکرائن میں تیزی سے مقبولیت

orange

orange

ہارویسٹ ٹریڈنگ کے چیف ایگزیکٹو افسر احمد جواد نے کہا ہے کہ پاکستانی کینو روس اور یوکرائن کی مارکیٹ میں تیزی سے مقبولیت حاصل کررہا ہے۔ پاکستان کینو کی مجموعی برآمد کا 30 فیصد ان ممالک کو فراہم کیا جاتا ہے۔ گذشتہ پانچ سالوں کے دوران یوکرائناور روس کو پاکستانای کینو کی برآمد زیرو لیول سے بڑھ کر ایک لاکھ ٹن تک پہنچ چکی ہے۔
ایچ ٹی کے سی سی او کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ دونوں ممالک میں پاکستان کے سائز میں چھوٹے کینوں کی طلب زیادہ ہے کینوکہ اس میں ترشی اور جوس زیادہ ہوتا ہے۔ سال 2011 میں جنوری سے اپریل تک کے اعداد وشمار کے مطابق پاکستانی کینوی طلب میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا۔ ترشاواپھلوں کی روس کو برآمد کا حجم 29 فیصد تک زیادہ رہا جو سال 2010 سے خاصا زیادہ ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو کینو کی نئی اور مزید بہتر قسم تیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ روس ، یوکرائن اور دیگر یورپی ممالک کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کیا جا سکے۔
انہوں نے کہاکہ کینو ے سائز کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے لیکن اس سے کہیں بہتر ہے کہ کینو کی نئی ورائٹی تیار کی جائے جو کوئی مشکل امر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستانی کینو کی طلب اسی طرح بڑھتی رہی تو پاکستانی برآمد کنندگان کو مزید محنت کرنا پڑے گی۔انہوں نے کہاکہ ملک میں کینو کو درختوں سے توڑنے اور پیکنگ کے طریقہ کار کو مزید بہتر بنانے کی بھی اشد ضرورت ہے تاکہ ہر سال پھل توڑنے کے بعد ہونے والے نقصان کی شرح کو کم سے کم کیا جاسکے۔