عالمی اقتصادی فورم(جیوڈیسک)عالمی اقتصادی فورم نے اپنی سالانہ رپورٹ میں پاکستان میں کرپشن کو کاروبار کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دے دیا۔ پاکستان اقتصادی ترقی کے لحاظ سے دنیا کے 144 ممالک میں سے 124 ویں نمبر پر ہے۔
عالمی اقتصادی فورم کی سال 2012.13 کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اقتصادی ترقی کے لحاظ سے عالمی تقابلی جائزے میں آخری 20 ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بدعنوانی اور ناقص طرز حکمرانی جیسے عوامل اقتصادی ترقی اور کاروبار کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ عالمی اقتصادی فورم 100 مختلف اقتصادی اعشاریوں کی بنیاد پر رپورٹ جاری کرتا ہے۔ مختلف شعبوں میں پاکستان کی جو رینکنگ رہی ان میں اداراجاتی شعبے میں 115 ویں نمبر پر، انفراسٹرکچر میں 116 اور میکرو اکنامک انوائرنمنٹ کے شعبے میں پاکستان 139 ویں نمبر پر ہے۔ اسی طرح صحت اور بنیادی تعلیم 117، ہائر ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ 124، اشیا کی مارکیٹ کی استعداد کار 97، لیبر مارکیٹ کی استعداد کار 130، فنانشل مارکیٹ ڈیولیپمنٹ 73، ٹیکنالوجی کا استعمال 118، مارکیٹ سائز30 ، کاروباری شفافیت 78 اور جدیدیت کے لحاظ سے پاکستان 77 ویں نمبر پر ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان حقوق دانش کے تحفظ کے لئے قواعد وضوابط طے کرنے میں بھی ناکام رہا ہے۔ اس شعبے میں گزشتہ سال کے مقابلے میں پاکستان 93 سے 108 ویں نمبر پر چلا گیا۔ فیصلہ سازی میں اقربا پروری کے لحاظ سے پاکستان 129 ویں نمبر پر ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں حکومتی اخراجات کا وسیع ضیاع ہوتا ہے اور اس لحاظ سے پاکستان 96 ویں نمبر پر ہے۔ ملک میں امن و امان کی صورت حال اقتصادی سرگرمیوں کے لیئے انتہائی خطرناک ہے۔ اس کے علاوہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور آئے روز ٹارگٹ کلنگ نے بھی معشیت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ محکمہ پولیس پر انحصار کے لحاظ سے پاکستان دنیا میں 127 ویں نمبر پر ہے۔ عالمی اقتصادی کارکردگی کے تقابلی جائزے میں سوئٹزرلینڈ بدستور پہلے، سنگاپور دوسرے اور فن لینڈ تیسرے نمبر پر ہے۔