لاہور(جیوڈیسک) پاکستان میں امریکی ڈرون حملوں کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیلنج کر دیا گیا۔بیرسٹر ظفراللہ کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیارکیا گیا کہ حکومت کی جانب سے نیٹوسپلائی بحال کرنے کے بعد امریکا کی جانب سے ڈرون حملوں کی تعداد میں اضافہ ہوچکا ہے جس سے اب تک ستر افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔
ڈرون حملے ملکی سالمیت اور بقا کے لیے خطرہ ہیں لیکن حکومت پاکستان ماسوائے امریکا سے احتجاج کرنے کے علاوہ ڈرون حملے روکنے کے لیے کوئی اقدام نہیں کرتی جس کے باعث امریکا کی جانب سے بلاخوف خطر پاکستان میں ڈرون حملہ کر رہا ہے لہذا عدالت نیٹو سپلائی کو بند کرنے اور حکومت کو فوری ڈرون حملے روکنے کا حکم جاری کرے۔