پاکستان اور بھارت کے درمیان پانچ سال کے وقفے کے بعد کرکٹ سیریز ہورہی ہے جس کے لیے قومی کرکٹ ٹیم دورہ بھارت کے لیے بائیس دسمبر کو روانہ ہوگی۔ پاک بھارت کرکٹ سیریز ہو اور شائقین کو جوش نہ آئے ایسا ممکن ہی نہیں ، روایتی حریف جب بھی آمنے سامنے آتے ہیں تودلوں کی دھڑکنیں بڑھ جاتی ہیں جہاں میدان میں کھلاڑی اپنے جوہر دکھاتے ہیں وہاں ایک اور مقابلہ میدان کے باہر شائقین کے درمیان بھی ہوتاجس میں کھلاڑی کھیل کی ٹیکنک کے ساتھ ساتھ میچ میں فتح کے لیے پورا زور لگاتے ہیں۔
جیت کی بھوک دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں میں اس قدر ہوتی ہے کہ بعض اوقات بدمزگی کا سبب بن جاتی ہے۔کھیل کا یہی جوش شائقین کے دلوں کو بھی گرماتا ہے جس سے ان کی دلچسپی بڑھ جاتی ہے۔
ممبئی کے حملوں کے بعد سے دونوں ٹیموں کے درمیان کوئی سیریز نہیں ہوسکی تھی ،پھر تعلقات پر جمی برف پگھلی اور پاکستان ٹیم تین ون ڈے اور دو ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے 22 دسمبر کو بھارت روانہ ہوگی۔ سیریز میں شائقین کی دلچسپی کے پیش نظر بھارتی وزارت داخلہ نے تین ہزار پاکستانی مداحوں کو میچوں کو دیکھنے کے لیے ویزے جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔
دورے کے لیے پاکستان کی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیموں کا اعلان ہوچکا ہے، اب دیکھنا ہے کہ اس سیریز میں پاکستانی ٹیم میزبان ٹیم کو اسی کی سرزمین پر زیر کرنے میں کامیاب ہوتی ہے یا نہیں۔ نتیجہ کچھ بھی ہو لیکن شائقین کویقین ہے کہ اس سیریز میں انھیں ایک پرجوش اور اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔