اسلام آباد(جیوڈیسک)پمز ہسپتال اسلام آباد کے ینگ اورریگولرڈاکٹروں میں تصادم ہوگیا۔ مشتعل ینگ ڈاکٹروں کی ہسپتال میں توڑپھوڑ کی اور ایگزیکٹوڈائریکٹرآفس کے شیشے توڑدیے۔
پمز ہسپتال اسلام آباد کے ینگ ڈاکٹروں نے ریگولر ڈاکٹروں کو تین روز سے جاری ہڑتال میں شرکت کی دعوت دی۔ ریگولر ڈاکٹروں کے انکار پر ینگ ڈاکٹروں نے ای ڈی آفس پر دھاوا بول دیا اور توڑ پھوڑ شروع کردی۔ تصادم میں ایک ڈاکٹر کا بازو بھی ٹوٹ گیا۔ ہسپتال انتظامیہ نے ینگ ڈاکٹروں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز ریاض وڑائچ نے کہا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز کے تمام مطالبات مان لیے۔ہسپتال کا امن وامان خراب نہیں ہونے دینگے۔
معاملے کی مکمل تحقیقات کے بعد ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ینگ ڈاکٹر ہڑتال چھوڑ کر مریضوں کی خدمت کریں۔ دو روز قبل ایبٹ آباد کالج کی پرنسپل کے گارڈ اور ینگ ڈاکٹروں میں تصادم ہوا۔ گارڈ کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد بھی ڈاکٹروں کا غصہ ٹھنڈا نہ ہوسکا اور مسلسل تین روز سے ہڑتال جاری رکھی ہوئے ہیں جس کی وجہ سے مریضوں کوشدید مشکلات کا سامنا ہے۔