پاکستان(جیوڈیسک)پنجاب اور سندھ کے مختلف علاقوں میں بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی، کندھ کوٹ میں مکانوں کی چھتیں گرنے سے چودہ افراد جاں بحق ہوگئے، ڈیرہ مراد جمالی میں پٹ فیڈر نہر سے سیلابی پانی سے پانچ لاشیں برآمد ہوئیں، راجن پور میں امکانی سیلابی ریلے کے پیش نظر پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا۔
راجن پور میں سیلابی ریلے سے شہر کو بچانے کے لئے ہائی الرٹ وارننگ جاری کر دی گئی۔ مختلف علاقوں میں ریلیف کیمپ لگا دیے گئے اور کشتیاں فراہم کی گئی ہیں۔ ڈیرہ مراد جمالی میں پٹ فیڈر نہر سے سیلابی پانی سے پانچ لاشیں ملیں تاہم ان کی شناخت نہیں ہو سکی۔ ڈیرہ غازی خان میں سیلابی ریلوں سے دو لاکھ ایکڑ زرعی اراضی متاثر ہوئی۔ لاکھوں افراد بے سروسامانی کے عالم میں نقل مکانی اور احتجاج پر مجبور ہوگئے۔ بدین میں چند روز قبل ہونیوالی بارشوں کا پانی نہ نکالا جا سکا۔ جا بجا بارش کا کھڑا پانی لوگوں کے لئے مشکلات پیدا کر رہا ہے۔
ضلع بھر میں متاثرین کے لئے ایک بھی ریلیف کیمپ قائم نہ ہو سکا۔ کندھ کوٹ میں طوفان خیز بارشوں کے بعد کئی مکان گر گئے۔ نشیبی علاقوں میں کئی فٹ پانی جمع ہو گیا۔ متاثرین انتظامیہ کی بے حسی کے خلاف سراپا احتجاج بنے رہے۔ جیکب آباد میں بھی بارش اور سیلاب نے خوب تباہی مچائی۔ سرکاری دفاتر، سکول، بازار بند اور کھانے پینے کی اشیا کی قلت رہی۔ سیلابی پانی نے نظام زندگی کو مفلوج کرکے رکھ دیا۔