پنجاب ایجوکیٹرز ایسوسی ایشن کے کنٹریکٹ پر بھرتی اساتذہ کا فیصلہ

گجرات (جی پی آئی) پنجاب ایجوکیٹرز ایسوسی ایشن کے کنٹریکٹ پر بھرتی ہونے والے اساتذہ جن کو 19-10-2009سے ریگولر کر دیا گیا تھا کی طرف سے اپنی تنخواہ اور سروس کی پروٹیکشن کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں دائر رٹ پٹیشن نمبر 26930/2010اور 6560/2010کا فیصلہ سناتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس خالد محمود خان نے کہا کہ جس طرح محکمہ تعلیم میں بھرتی ہونے والے ایڈیاک لیکچراز کو پے پروٹیکشن دی گئی ہے اور کچھ دیگر ٹیچرز کو 24-9-2007سے پے پروٹیکشن دی گئی ، اس طرح ورکر ویلفیئر بورڈ کے ٹیچرز کو 1-3-2010سے پے پروٹیکشن دی گئی ہے تو ان تمام ایجوکیٹرز جو کہ 2000سے لیکر 2009تک مختلف سالوں میں بھرتی ہوئے ان کے ساتھ ناانصافی کیوں کی گئی ہے ، لہٰذا جسٹس خالد محمود خان نے چیف سیکرٹری پنجاب کو ہدایت کی کہ وہ سیکرٹری ایجوکیشن پنجاب اور سیکرٹری خزانہ پنجاب کے ساتھ مشاورت کر کے 3ماہ کے اندر ان ایجوکیٹرز کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا ازالہ کریں اور عدالت کو رپورٹ کریں۔

پنجاب ایجوکیٹرز ایسوسی ایشن ضلع گجرات کے صدر محمد عامر بوٹا ، ضلعی چیئرمین علی حسن ، ضلعی جنرل سیکرٹری شاہد جمیل ، تحصیل صدر گجرات طارق مجید ، جاوید وڑائچ ، شاہد بشارت ہاشمی اور میاں منیر احمد و دیگر اساتذہ راہنمائوں نے کہا کہ ہم انشاء اللہ آخری دم تک ایجوکیٹرز کے مسائل کے حل کے لئے کوشاں رہیں گے ، ہمارے حوصلے بلند ہیں ہم ٹیچربرادری کے حقوق کا تحفظ کریں گے ، ایجوکیٹر کی قسمت سے کسی کو نہیں کھیلنے دیں گے ۔

ضلعی صدر محمد عامر بوٹا نے کہا کہ تمام ایجوکیٹرز اساتذہ دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ ہمیں کامیابی عطا فرمائے ، ضلعی چیئرمین علی حسن نے کہا کہ ہم پڑھے لکھے اعلیٰ تعلیم یافتہ استاد محکمہ میں اپنے فرائض احسن طریقے سے فرض عین سمجھ کر ادا کر رہے ہیں۔

ایک مفاد پرست ٹولہ سادہ لوح ایجوکیٹروں کو لوٹنے کی کوشش کر رہا ہے ، ہم انشاء اللہ اسے جلد بے نقاب کریں گے ، اور ان کا محاسبہ بھی کریں گے اور ان سے ایک ایک پائی کا حساب لیں گے ، چوہدری طارق مجید تحصیل صدر گجرات نے کہا کہ ہمارے علاوہ ایجوکیٹرز کی کوئی اور تنظیم نہ ہے ، صرف اور صرف ضلعی صدر محمد عامر بوٹا کی ٹیم ہی واحد تنظیم ہے ، جس کا مرکزی صوبائی تنظیم کے ساتھ تعلق ہے اور باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے ، لہٰذا کوئی اور چور دروازے سے آنے کی کوشش نہ کرے ایجوکیٹرز کسی اور تنظیم کو فنڈ نہ دیں ۔