لاہور (جیوڈیسک) پنجاب حکومت طلبہ اور پن بجلی کے منصوبوں پر اخراجات روک کر منافع میں آ گئی۔ لاہور حکومت پنجاب رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں طالبات کے وظائف، سیکنڈری سکولوں، ضلعی حکومتوں، معذور طلبہ اور پن بجلی منصوبے روک کر خسارے سے نکل گئی۔ اب تک خرچ ہونے والے ترقیاتی بجٹ کا 32 فیصد صرف لاہور اور دیگر شہری علاقوں میں لگا دیا گیا ہے۔ میڈیا نے پنجاب حکومت کے اخراجات پر مشتمل دستاویز حاصل کر لی ہیں جس کے مطابق پنجاب حکومت طالبات کے وظائف، معذور طلبہ اور پن بجلی منصوبوں پر اخراجات روک کر منافع میں آگئی ہے۔
پنجاب حکومت کو رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں 9 ارب روپے کا منافع ہوا۔ جولائی سے نومبر تک 42 ارب کے ترقیاتی اخراجات، 32 فیصد لاہور اور دیگر شہری علاقوں میں لگ گئے۔ لیپ ٹاپ سیکم کے لئے 89 فیصد فنڈز جاری کئے گئے جبکہ سکولوں کو وعدوں کا صرف 7 فیصد ہی مل سکا۔ سرکاری گاڑیوں کی خریداری بند کرکے پرانی گاڑیوں کی مرمت پر 5 ماہ میں 24 کروڑ لگ چکے ہیں۔
پنجاب حکومت نے طالبات کو وظائف کے لئے مختص 60 کروڑ میں سے ایک پیسہ بھی جاری نہیں کیا۔ پانی سے بجلی پیدا کرنے اور توانائی کے بحران کے منصوبے بھی فنڈز سے تاحال محروم ہیں جبکہ حکومت نے صوبائی ملازمین کو موٹرسائیکل کیلئے قرض لینے کی سہولت بھی بند کر دی ہے۔