دریائے ستلج، چناب اور جہلم میں طغیانی کے باعث متعدد علاقہ زیر آب آگئے جبکہ سینکڑوں مکانوں کو نقصان پہنچا۔ حویلی لکھا کے قریب دریائے ستلج میں ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کی آمد 51564 کیوسک اور اخراج 45262 کیوسک ہے اور پانی کی بلندی 17.7 فٹ تک پہنچ گئی ہے۔ سیلاب سے تیس دیہات متاثر، ہزاروں ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں 50 سے زائد مکان تباہ ہوئے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے امدادی کیمپ ختم کردئیے گئے ہیں جس سے متاثرین کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے۔ قصور میں گنڈا سنگھ کے مقام پر دریائے ستلج میں پانی کی آمد 39413 کیوسک جبکہ تلوار پوسٹ کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ کے ساتھ 18 فٹ ہوگئی۔ قصور میں بھی ہزاروں ایکٹر اراضی پر کھڑی فصلیں زیر آب آگئیں۔ پاکتپن میں بابا فرید پل کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی آمد 45262 کیوسک ہے۔ ہزاروں ایکڑ اراضی زیر آب آچکی ہے جبکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں گل گھوٹو کی بیماری پھیلنا شروع ہوگئی جس سے درجنوں مویشی ہلاک ہوگئے۔ وہاڑی میں ہیڈ اسلام کے مقام پر دریائے ستلج کی بلندی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور ضلعی انتظامیہ نے قریبی آبادیاں خالی کرنیکی وارننگ جاری کردی۔ دوسری طرف ضلع خوشاب کی حدود میں دریائے جہلم میں اس وقت پانی کا بہا 55 ہزار کیوسک تک منڈی بہا الدین میں رسول بیراج کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد 36215 اور اخراج 27515 کیوسک ہے۔ دریائے چناب میں منڈی بہا الدین کے قادرآباد بیراج کے مقام پر پانی کی آمد 64732 کیوسک اور اخراج 59732 کیوسک ہے اور دریا کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔