پنجاب کے صنعتوں کو گیس بند کرنے کے بعد کراچی کی صنعتوں کو بھی اڑتالیس گھنٹے کے لیے گیس کی فراہمی بند کر دی گئی ہے ۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ گیس بندش تباہ حال صنعتوں کی تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کے مترادف ہے۔
سوئی سدرن گیس نے کراچی کی صنعتوں کو اڑتالیس گھنٹے کے لیے گیس کی فراہمی بند کر دی ہے۔ گیس کی فراہمی اب پیر کی صبح سات بجے بحال کی جائے گی۔ سوئی سدرن گیس کی انتظامیہ کا موقف ہے کہ گیس کی کمی کے سبب صنعتوں کو دو دن کے لیے فراہمی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی پہلی ترجیح ہے۔
تاجروں نے صنعتوں کو گیس کی فراہمی بند کرنے کی شدید مذمت کی ہے اور گیس سپلائی کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ ملکی صنعتیں توانائی، بحران، گیس بندش اور لوڈشیڈنگ سے صنعتی سرگرمیاں پہلے ہی شدید متاثر ہیں ایسے میں صنعتوں کو گیس فراہمی معطل ہونے سے صنعتی پہیہ جام ہوکر رہ جائے گا۔
دوسری جانب کراچی کے بیشتر علاقوں میں گیس پریشر میں کمی کے سبب شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ خواتین کے لیے کھانا پکانا دو بھر ہوگیا ہے اور شہریوں نے ہوٹلوں کا رخ کرلیا ہے جس سے ان کی جیب پر اخراجات کا بوجھ مزید بڑھ گیا ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے بعد گیس کے کم پریشر نے ان کی زندگی اجیرن کردی ہے۔