مالدیپ(جیوڈیسک) مالدیپ میں انسانی حقوق کی وزیر کو اپنے خاوند کی گرفتاری پر پولیس پر تنقید کرنے کے الزام میں برطرف کر دیا گیا۔
انسانی حقوق کی وزیر دھیانا سعید کو پولیس اور حکومت کے خلاف گزشتہ ہفتے ایک چھوٹے سے جزیرے پر کارروائی کے واقعہ پر جھوٹے الزامات عائد کرنے پر برطرف کیا گیا ہے۔ دھیانا سعید کا کہنا تھا کہ پولیس نے اس کے خاوند سمیت متعدد حزب اختلاف کے رہنمائوں کی گرفتاری کے دوران طاقت کا بے جا استعمال کیا، جنہیں شراب نوشی پر حراست میں لیا گیا تھا۔
سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر دھیانا سعید کو صدر نے آج ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ 3 لاکھ 30 ہزار سنی مسلمانوں کے ملک مالدیپ میں مقامی اور اسلامی قوانین کے تحت شراب نوشی پر بھاری جرمانہ اور طویل قید کی سزا مقرر ہے۔ دھیانا سعید نے مالدیپ کے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اس کے خاوند کو پولیس نے بری طرح مار پیٹ کا نشانہ بنایا۔ دوسری جانب اپوزیشن نے ان گرفتاریوں کو سیاسی مخالفت کا اقدام قرار دیا ہے۔