کراچی(جیوڈیسک)کراچی کے علاقے کورنگی میں پولیس کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے شخص کواسپتال پہنچانے کی بجائے پولیس نے حراست میں رکھا ، جس کی موت کے بعد پولیس افسران پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کورنگی میں مسجد کے اندر مشکوک شخص کی اطلاع پر پولیس پہنچی تو اس نے اہلکار کی رائفل چھیننے کی کوشش کی جس کے دوران گولی چلی جو اس نوجوان کی ٹانگ پر لگی ، زخمی کو پولیس اسپتال کی بجائے نامعلوم مقام پر لی گئی۔
اسپتال ذرائع کے مطابق نوجوان کی ہلاکت خون بہہ جانے سے ہوئی ،اس رپورٹ میں کئی شک وشبات نے جنم لیا ۔اگر نوجوان مجرم تھا تو اس کا کرمنل ریکارڈکہاں ہے؟کیا اس کے پاس سے کوئی ہتھیار برآمد ہوا؟پولیس کواطلاع دینے والاکون تھا ؟ اس نے مقدمہ کیوں درج نہیں کرایا؟زخمی ہونے کے بعد اسے حراست میں کیوں رکھا گیا۔
زخمی کی جان بچانے کی کوشش کیوں نہیں کی گئی ؟اس میں کیا مصلحت تھی ؟حیدر آباد سے یہ شخص کراچی کیوں آیا؟کس کے پاس آیا؟ اور مسجد میں کیا کر رہا تھا؟ان تمام سولات نے تفتیش کے عمل کو مشکوک بنا دیاہے ،کیا یہ معمہ حل بھی ہو سکے گا یا نہیں۔