سپریم کورٹ(جیوڈیسک)بحریہ ٹاؤن کے سابق سربراہ ملک ریاض حسین نے کہا ہے پہلی بار عدالت سے ریلیف ملا، شعیب سڈل کمیشن کو شٹ اپ کال دے کر ان کے اصولی موقف کو تسلیم کیا گیا، ڈان اور شعیب سڈل کو شکست ہوئی۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں ملک ریاض نے کہا سڈل کمیشن غیر آئینی اور غیر قانونی تھا اور اسے ارسلان افتخار بدعنوانی کیس کی تحقیقات کا کوئی اختیار نہیں تھا۔ اپنے ایک بیان میں ملک ریاض حسین نے کہا ان کا یہ موقف بھی درست ثابت ہو ا سڈل کمیشن حد ود سے تجاوز کر رہا تھا اور بدعنوانی کی تحقیقات کے بجائے وہ بحریہ ٹاون کے زیر انتظام ہزاروں لاکھوں غریبوں کی فلاح و بہبود کے منصوبے بند کرانا چاہتا تھا۔
ملک ریاض نے کہا اب ان کے پاس ارسلان کی بدعنوانی منظر پر لانے اور بلیک میلنگ سے ہتھیائے کروڑوں روپے واپس لینے کیلئے پولیس، ایف آئی اے اور نیب سمیت تمام قانونی فورم دستیاب ہیں۔ انھوں نے کہا وہ لندن میں بھی ارسلان کے خلاف مقدمات درج کروائیں گے۔
ملک ریاض کا کہنا تھا ارسلان سے پوچھا جائے دو ہزار دس سے پہلے کاروبار کیا تھا، بینک بیلنس کتنا تھا اور انھوں نے کتنے غیر ملکی دورے کیئے،کیا وہ دو ہزار دس سے پہلے بھی بیرون ملک عالی شان ہوٹلوں میں قیام کرنے کی پوزیشن میں تھے۔