پچیس سالہ پسٹوریئس نے چار سو میٹر کی دوڑ میں اپنے اعزاز کا کامیابی سے دفاع کیا
لندن میں جاری پیرالمپکس مقابلوں میں جنوبی افریقہ کے ایتھلیٹ اوسکر پسٹوریئس نے چار سو میٹر ٹریک اینڈ فیلڈ ریس کے فائنل میں طلائی تمغہ حاصل کر کے اپنے اعزاز کا کامیابی سے دفاع کیا۔
پچیس سالہ ایتھلیٹ پسٹوریئس نہ صرف اپنا پہلا انفرادی طلائی تمغہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے بلکہ چار سو میٹر کی دوڑ چھالیس اعشاریہ چھ آٹھ سیکنڈ میں طے کر پیرالمپکس مقابلوں کا ایک نیا عالمی ریکارڈ بھی قائم کیا۔
دفاعی چیمپیئن کے بارے میں پہلے سے کہا جا رہا تھا کہ وہ ریس میں طلائی تمغہ حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے۔
پسٹوریئس نے ریس جیتنے کے بعد کہا یہ میرے لیے بہت ہی خاص ہے، یہ میرے سیزن کا آخری ایونٹ تھا اور لندن پیراالمپکس مقابلوں کا بھی آخری ایونٹ تھا، اس لیے میرے لیے بہت اہمیت کا حامل تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ گیارہواں موقع تھا کہ میں ٹریک پر آیا اور اس موقع پر میں چاہتا تھا کہ شائقین کے لیے کچھ ایسا کیا جائے جس پر وہ داد دیں جسے میں واپسی پر اپنے ساتھ لے جا سکوں۔
پسٹوریئس کے مطابق مقابلے سے پہلے وہ اضطراب کا شکار تھے لیکن شائقین نے ان کی بہت ساتھ دیا۔
اوسکر پسٹوریئس پیراالمپکس مقابلوں میں چار ضرب چار سو میٹر ریلے دوڑ میں طلائی اور دو سو میٹر دوڑ میں چاندی کا تمغہ حاصل کر چکے ہیں۔
دوسری جانب پیراالمپکس مقابلوں میں چین نے پچانوے طلائی تمغوں کے ساتھ میڈل ٹیبل پر واضح برتری کے ساتھ اپنی پہلی پوزیشن برقرار رکھی ہوئی ہے۔
پینتیس طلائی تمغوں کے ساتھ روس دوسری جبکہ برطانیہ تینتیس طلائی تمغوں کے ساتھ تیسری پوزیشن پر ہے۔