لاہور(جیوڈیسک)لاہور سابق وزیراعلی پنجاب میاں محمدشہبازشریف نے نیب کی جانب سے لگائے گئے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین نیب ان الزامات پر معافی مانگیں ورنہ قانونی کارروائی کے لیے تیار ہوجائیں ۔مسلم لیگ کے مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں پریس کانفر نس کرتے ہوئے ان کاکہناتھا کہ کہ اگر آج بھی ان کے یا ان کے خاندان پر قرضہ معاف کرنا ثابت ہوجائے تو وہ زندگی بھر کے لیے سیاست چھوڑ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بنک کے تازہ ترین سرٹیفیکٹ سے واضح ہے کہ ان کیذمہ ایک پائی کاقرضہ بھی بھی واجب الادا نہیں۔ محمد نوازشریف اور محمد شہبازشریف کو نادہندہ ،سزایافتہ قراردینا صدی کاسب سے بڑا جھوٹ ہے۔
سپریم کورٹ محمد نوازشریف کی سزا کو کالعدم قراردے چکا ہے جو انہیں طیارہ کیس میں سنائی گئی تھی۔ محمد شہبازشریف نے کہا کہ نگران وزیر اعظم اس صورتحال پر خاموشی اختیار نہ کریں اوراگرنگران وزیر اعظم نے اس معاملے پراپنا کردار ادا نہ کیا تو عوام سمجھیں گے کہ الزام لگانے والوں کو انکی حمایت حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ چار کے ٹولے کے نام جلد منظر عام پر لائیں گے اور وہ انتخابات میں دھاندلی پر ایوان صدر کے کردار کو رد نہیں کرسکتے۔ ان کاکہناتھا کہ الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق پر عمل نہ کیا تو انتخابات منصفانہ نہیں ہوں گے۔انہوں نے واضح کیا کہ ن لیگ کو ملک کے چاروں کونوں میں برتری حاصل ہے۔
یہی وجہ ہے کہ مخالفین اس صورتحال کو دیکھ کر بوکھلا گئے ہیں تاہم عوام انتخابات کو ملتوی کرانے کی سازش کو ناکام بنا دیں گے۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ کہ نیب یہ بتائے کہ آصف زرداری کے 60 ملین ڈالرز کہاں پڑے ہیں۔