لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی اے کی میرٹ سے ہٹ کر تقرری پر وفاقی حکومت کو 17 دسمبر کے لیے نوٹسز جاری کر دیے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت شروع کی تو عدالت کے روبرو درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ حکومت نے چئیرمین پی ٹی اے کی تقرری سے متعلق کسی اخبار میں اشتہار نہیں دیا صرف من پسند کی بنیاد پر فاروق اعوان کی بطور چیئرمین پی ٹی اے تقرری کردی گئی۔
جوآئین اور قانون کی واضح کیخلاف ورزی ہے لہذا عدالت اس تقرری کو کالعدم قرار دی جائے۔ عدالت نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے17 دسمبر کو جواب طلب کرلیا۔