چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کوئٹہ کے سینئر ڈاکٹر غلام رسول کی بازیابی کے عمل کو غیر اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے ۔
کوئٹہ میں سپریم کورٹ رجسٹری آفس میں آئی جی بلوچستان عمر خطاب اور سیکریٹری داخلہ نے چیف جسٹس پاکستان کو اغوا برائے تاوان کی بڑھتی ہوئی وارداتوں اور ڈاکٹر غلام رسول کی بازیابی کے حوالے سے بریفنگ دی۔ چیف جسٹس نے امن و امان کی کشیدہ صورتحال کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ وہ شہریوں کو ہر صورت تحفظ فراہم کریں۔چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ حکومتی رٹ اس وقت تسلیم کی جائے گی جب اغوا برائے تاوان کی وارداتیں ختم ہوں گی اور عوام میں تحفظ کا احساس پیدا ہو گا۔ کوئی بھی شخص قانون سے بالا تر نہیں ہے اور ملزم کتنا ہی بااثر ہو اس کے خلاف ہر صورت کارروائی کی جائے۔