بیجنگ(جیوڈیسک) چین نے کہا ہے اس کی نئی قیادت بھارت کے ساتھ سرحدی معاملات کو حل کرنے کے لئے تیار ہے۔
چین نے کہا ہے اس کی نئی قیادت بھارت کے ساتھ سرحدی معاملات کو حل کرنے کے لئے تیار ہے۔ یہ بات چین کی نئی قیادت نے قومی سلامتی کے مشیر شیو شنکر مینن سے ملاقاتوں میں کہی جنہوں اپنے دورہ چین میں پولی بیورو قائمہ کمیٹی کے اعلی سطح رکن اور مارچ 2013 میں جیابا کے جانشین لی کیکیانگ اور قومی پیپلز کانگریس کے چیئرمین اور قائمہ کمیٹی کے رکن وو بانگوو سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں انہیں یہ پیغام دیا گیا کہ پارٹی کے جنرل سیکریٹری اور نائب صدر ژی جن پنگ بھارت کیساتھ مثبت تعلقات چاہتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ بھارت چین سرحدی تنازع پر مذاکرات کیلئے خصوصی نمائندہ ڈائی پنگو کی جگہ کون لے گا جو سبکدوش ہونے جا رہے ہیں۔ اس عہدے کیلئے تائیوان کے معاملات کے سربراہ وانگ ژی یا وانگ جیا روئی مضبوط امیدوار ہیں۔ ایک سینئر اہلکار کا کہنا تھا چین میں ایپکس قائمہ کمیٹی کے سات میں سے پانچ ارکان بھارت کے حق میں ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے کا واحد راستہ سرحدی تنازع کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے میں ہے۔
رپورٹ کے مطابق من موہن سنگھ حکومت سرحدی تنازعہ کے حتمی حل کیلئے نئی چینی قیادت کیساتھ مذاکرات سے قبل جلد اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لے گی۔