اسلام آباد(جیو ڈیسک)اسلام آبادچین نے پاکستان کوتوانائی کے بحران کے خاتمے میں مدد کی پیش کش کی ہے۔ دونوں ملکوں نے اقتصادی اور تکنیکی شعبوں میں کئی معاہدوں پر دستخط بھی کیے۔ چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ کا کہنا ہے کہ پاک چین مشترکا اقتصادی کوریڈور بنانے پر اتفاق کیا گیا ہے، چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ دوروزہ دورے پرپاکستان میں ہیں۔
وہ آج سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کے علاوہ مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف اورآرمی چیف جنرل اشفاق پرویزکیانی سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ گزشتہ روزچینی وزیراعظم کاطیارہ جب پاکستانی فضائی حدودمیں داخل ہواتواسے ایئرفورس کے 6 طیاروں نے اپنی حفاظت میں لے لیا۔ لی کی چیانگ کی اسلام آبادآمد پر دارالحکومت میں مختصرمدت کیلئے موبائل فون سروس بھی بند رہی۔
چینی وزیراعظم کوایوان صدر اسلام آباد میں صدرآصف علی زرداری نے ملک کاسب سے بڑاسول ایوارڈ نشان پاکستان عطا کیا جس کے بعددونوں رہنماوں کے درمیان ون آن ون ملاقات، وفود کی سطح پر مذاکرات اورمختلف معاہدوں پردستخط کی تقریب ہوئی۔ اس موقع پر صدر زرداری کے ساتھ مشترکا نیو زکانفرنس میں چینی وزیر اعظم نے کہا کہ چین اورپاکستان میں پاورجنریشن کے منصوبوں میں تعاون کوترجیح دی جانی چاہیے۔
تاکہ توانائی کے بحران کاخاتمہ کیاجاسکیجوپاکستانی معیشت کونقصان پہنچارہاہے۔ ان کاکہناتھاکہ پاک چین اقتصادی کوریڈورسے جنوب اورمشرقی ایشیا کے ممالک کوفائدہ ہوگا۔ صدر زرداری نے مختلف منصوبوں کے لیے 5 کروڑ یو آن دینے پر چینی وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ پاکستان اورچین کے درمیان میری ٹائم ٹریفک، سرحدی چوکیوں کے انتظامی نظام، طویل مدت اقتصادی راہداری، اقتصادی اورتکنیکی شعبوں میں تعاون،سمندری سائنس وٹیکنالوجی،سیٹلائٹ نیوی گیشن سسٹم، خلائی ٹریفک کے نظام سمیت دیگر معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کیے گئے ہیں۔ گوادرپورٹ کے مکمل ہونے پرخلیجی ملکوں سے آئل شپنگ کیلئے آبنائے ہرمزپردارومدارنہیں رہے گا۔اس رہ گزرکوچینی بحریہ بھی استعمال کرسکے گی۔