چین کے رہنما کی طرف سے جاپان کو دھمکی

China Japan disputed Islands

China Japan disputed Islands

چین کے نائب صدر شی جنپنگ نے متانزع جزائر کے معاملے پر جاپان کو خبرادار کرکے کہا کہ چین کے خودمختاری میں مداخلت نہ کرے

چین کی سرکاری میڈیا کے مطابق ملک کے نائب صدر اور کمیونسٹ پارٹی کے ممکنہ سربراہ شی جنپنگ نے مشرقی بحیرہ چین میں متنازع جزائر کے معاملے پر جاپان کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنا رویہ ٹھیک کرے اور چین کی خود مختاری میں مداخلت نہ کرے۔

چین کے سرکاری خبر رساں ایجنسی زنہوا کے مطابق شی جنپنگ نے ٹوکیو کی طرف سے نجی مالکان سے جزیروں کی خرید کو مضحکہ خیز قرار دیا۔

چین میں ان متنازع جزائر کے معاملے پر جاپان کے خلاف پر تشدد احتجاج ہو ئے ہیں۔

انیس سو اکتیس میں جاپان کا شمال مشرقی چین پر قبضے کی یاد کے موقع پر منگل کو بعض شہروں میں جاپانی دوکانوں اور کاروباروں پر حملے کیے گئے۔

ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین نے بیجنگ میں جاپان کے سفارت خانے کے باہر نعربازی کی جبکہ سکیورٹی حالات کو کنٹرول کرنے کے لے پولیس بھی تعنات تھی۔

جاپان میں سینکاکو اور چین میں ڈیائیو کے نام سیپہچانے جانے والے ان جزیروں کی ملکیت پر دونوں ممالک دعوی ہے اور یہ باعث تنازع رہے ہیں۔حال ہی میں ان جزیروں کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان بحری جنگ چڑھ جانے کا خدشہ پیدا ہوا۔

شی جنپنگ نے بیجنگ کے دورے پر امریکہ کے وزیر دفاع لیون پنیٹا سے ملاقات کے موقع پر متنازع جزائر کے معاملے پر جاپان کو خبردار کیا۔

چینی حکام نے امریکہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ چین اور جاپان کے درمیان زمینی تنازعات میں غیرجانبدار رہے۔

لیون پنیٹا نے بدھ کے چین حکام کو یقین دلایا کہ وہ چین کی طاقت کو کم نہیں کرنا چاہتے بلکہ خطے میں چین کے کردار کو بڑھانا چاہتے ہیں۔

آرمی انجنیئرنگ کالج میں کیڈٹوں سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ دنیا کے بڑے معاشی طاقت ہونے کے ناطے دونوں ملکوں کے افواج کے مابین قریبی تعلقات ہونے چاہیے تاکہ غیر ضروری تنازعات پیدا نہ ہو۔

صحافیوں کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کی کوشش ہے کہ چین کے پیپلز لبریشن آرمی کے ساتھ مراسم بڑھائے۔

اس سے پہلے چین امریکہ کے ساتھ اعلی سطح پر عسکری تعلقات قائم کرنے سے کتراتا تھا۔

.