کوئٹہ (جیوڈیسک) وزیر اعلی بلوچستان نے ایک بار پھر ڈاکٹروں کو ڈیوٹیوں پر حاضر ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ ڈیوٹیوں پر نہ آئیں تو پھر ہمیں ان کا علاج کرنا پڑے گا۔ کوئٹہ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن گزشتہ بیالیس دنوں سے اپنے مطالبات کے لئے سرکاری ہسپتالوں کا رخ کرنے والے مریضوں کو مشکلات میں مبتلا کر رکھا ہے ۔ جس کا نوٹس صوبائی حکومت نے لیتے ہوئے73 ڈاکٹروں کو معطل کر کے سول ہسپتال کی ایمر جنسی کو کھول دیا۔
وزیر اعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے سول ہسپتال کی ایمر جنسی کا دورہ کیا اور وہاں ینگ ڈاکٹرز کی موجودگی کو سراہا ۔ وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ ہڑتالی ڈاکٹرز غیر مشروط طور پر ڈیوٹیوں پر واپس آ جائیں۔ وزیراعلی بلوچستان نے بعد ازاں سی ایم ایچ کا دورہ بھی کیا اور پاک آرمی کے ڈاکٹرز کی جانب سے سویلین مریضوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا۔
سی ایم ایچ کے کمانڈنٹ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے تعاون سے سی ایم ایچ میں مریضوں کو تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ دوسری جانب ہڑتالی ڈاکٹرز بھی دو حصوں میں تقسیم ہو گئے ہیں ۔ ینگ ڈاکٹرز نے ڈیوٹیوں کی ادائیگی شروع کر دی ہے جبکہ پی ایم اے نے آج سیاسی ، سماجی اور دیگر تنظیموں کی مشترکہ پریس کانفرنس میں اپنے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔