وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون حملوں سے اندرونی کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ایک غیرملکی ٹی وی کوانٹرویو میں وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو مستقبل میں سنگین حالات درپیش ہیں۔ حقانی نیٹ ورک پر پابندی خوش آئند ہے لیکن اس نیٹ ورک کو پاکستان کے ساتھ جوڑنا درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں فرنٹ لائن کا کردار ادا کر رہا ہے اور ایسی صورت میں پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کی مدد کا الزام حقائق کے مترادف ہے۔ ایک سوال کے جواب میں حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ پاکستان انتہا پسندوں کو کسی صورت برداشت نہیں کرتا۔ ملالہ یوسف زئی پر حملے کے بعد مزید توجہ دی گئی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں حنا ربانی کھر نے کہا کہ ملالہ پر حملہ پاکستان کے لئے ویک اپ کال تھی اور اس کے والدین کو تین مرتبہ سکیورٹی فراہم کرنے کی پیشکش کی گئی تھی لیکن انہوں نے لینے سے معذرت کرلی تھی۔