پشاور(جیوڈیسک)پشاور ہائیکورٹ نے ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تفصیلات 23 اکتوبر تک پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
ڈرون حملوں کے خلاف دائر کیس کی سماعت ہائیکورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد اور جسٹس مسز ارشاد قیصر پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔ ایڈیشنل پی اے شمالی وزیرستان ظہیر الدین بابر عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ سیکیورٹی خطرات کی وجہ سے پولیٹیکل ایجنٹ آرمی کے بغیر موومنٹ نہیں کرسکتے اور ڈرون حملوں کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ نہیں بنائی گئی ۔انہوں نے کہا کہ پولیٹیکل ایجنٹ چیف جسٹس سے ان کے چیمبر میں ملنا چاہتے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ وہ چیمبر میں کسی سے نہیں ملتے اور انہیں عدالت میں آنا ہوگا۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ عدالت کو بتایا جائے کہ ڈرون حملوں میں کتنے بے گناہ لوگ جاں بحق ہوئے ہیں اور کتنے دہشت گردوں کونشانہ بنایا گیا ہے۔ کیس کی دوبارہ سماعت 23 اکتوبرکو ہو گی۔