شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے اپنے دورہ ڈنمارک کے دوران مقامی میڈیا سے ایک انٹرویو کے دوران کہا ہے کہ ڈینش میڈیا دوسرے ملکوں کی پارلیمنٹس اور جمہوریتوں کر برداشت کرنا سیکھے ۔ وہ پاکستان میں توہین رسالت قانون پر بلا جواز تنقید کر رہا ہے ۔ اسے اسرائیل، امریکہ، روس، چین، سائوتھ کوریا اور د یگر ممالک میں مختلف جرائم میں بڑی تعداد میں ہونے والی پھانسیاں دکھائی نہیں دیتیں؟ صرف امریکہ میں 1976 سے 2012ء تک مختلف جرائم میں 1400 افراد کو سزائے موت دی جا چکی ہے۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ان خیالات کا اظہار ڈینش میڈیا کی طرف سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے پاکستانی عدالتوں کا زبردست دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز کے ججز انتہائی پروفیشنل اور اعلیٰ صلاحیتوں کے مالک ہیں۔ پاکستانی ججز نے ہمیشہ قرآن و سنت کی اعلیٰ اقدار کو ملحوظ رکھ کر فیصلے دیے ہیں اورعدالتیں درست انداز میں کام کر رہی ہیں۔ پاکستانی ججوں کا وژن ہے کہ آج تک توہین رسالت قانون کے تحت 27 سالوں میں ایک بھی شخص کو سزائے موت نہیں ہوئی، جن پر ایسے الزامات لگے انہیں شک کا فائدہ دیا جاتا رہا۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ ڈینش میڈیا پوری دنیا کا ٹھیکہ دار نہ بنے ۔ قرآن، اسلام اور پاکستان پر تنقید کرنے سے قبل وہ بائبل کو بھی پڑھے جس میں توہین رسالت کی سزا موت قرار دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈینش میڈیا دھرے معیار کو ترک کر ے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے حقائق کے برعکس تصویر دنیا کو نہ دکھائے۔