سپریم کورٹ میں بلوچستان بد امنی کیس اور ڈومکی اہلخانہ قتل پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران عدالت عظمی نے آئی جی سندھ کی سخت سرزنش کی اور کہا کہ بلوچستان پاکستان کی روح ہے روح نکل گئی توپاکستان بھی ختم ہوجائے گا ۔ سپریم کورٹ میں بلوچستان بدامنی اور بختیار ڈومکی اہلیہ قتل کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران عدالت عظمی نے آئی جی سندھ کی سخت سرزنش کی ۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے آئی جی سندھ سے کہا کہ ، ہم آپ کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ، آئی جی سندھ مشتاق شاہ نے عدالت کو بتایا کہ بختیار ڈومکی کی اہلیہ کا قتل جس نے کیا اس نے سنگین بدلہ لینا تھا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بلوچستان کی تاریخ بتاتی ہے ڈومکی قبیلہ پر امن ہے۔ آئی جی سندھ مشتاق شاہ نے بتایا کہ وہ پوری کوشش کر رہے ہیں کہ تحقیقات کا نتیجہ نکلے، چیف جسٹس نے کہا کہ آئی جی سندھ آپ معاملہ دوسری طرف لے جا رہے ہیں واردات کے بعد پہلے چوبیس گھنٹے اہم ہوتے ہیں ۔ جسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس دیے کہ بلوچستان ہماری روح ہے، روح نکل گئی تو پاکستان بھی ختم ہوجائے گا، بلوچستان کے حالات کی نزاکت کا کسی کو احساس نہیں ، عدالتی بنچ کا کہنا تھا کہ کراچی میں نو گو ایریا ختم کرنے کا حکم دیا تھا، عمل نہیں ہورہا ،کراچی میں ٹارگٹ کلنگ سے اچھا پیغام نہیں جارہا ہے۔