ایف آئی اے (جیوڈیسک) ایف آئی اے میں ڈیپوٹیشن پر آئے افسران کو مستقل کرنے پر ملازمین میں بے چینی پھیل گئی، تفتیش اور تحقیقاتی کام ٹھپ ہو گیا، ادارے کے مستقل ملازمین نے ایف آئی اے بچا تحریک شروع کر دی۔ملک کے اہم اور حساس ترین تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے میں مختلف محکموں سے ڈیپوٹیشن پر آئے افسران کو خفیہ طورپر مستقل کرنے کا عمل جاری ہے۔ دو سال کے دوران ایکسپورٹ پروسینگ زون، نادرا، پنجاب رینجرز، کوسٹ گارڈز، سندھ پولیس، سینیٹ سیکرٹریٹ سمیت دیگر محکموں کے تین سو افراد کو ڈیپوٹیشن پر ایف آئی اے میں بھیجا جا چکا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے میں تعینات کئے جانے والے افراد میں سپاہی سے لے کر اسسٹنٹ ڈائریکٹر تک کے عہدے کے افسران شامل ہیں۔ ایف آئی اے میں مستقل کئے جانے والے افسران میں وفاقی وزیر خورشید شاہ کا صاحبزادہ اور بھتیجا، ایک سینیٹر اور فیڈرل کورٹ کے سربراہ کے صاحبزادے بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب ایف آئی اے میں غیر قانونی اور سفارشی افراد کی تعیناتی پر ادارے کے مستقل ملازمین نے ایف آئی اے بچا تحریک شروع کر دی۔
مستقل ملازمین کا کہنا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ ڈپیوٹیشن پر بھرتیوں کو غیر قانونی قرار دے چکی ہیں۔ ایف آئی اے ملازمین کا کہنا ہے کہ ادارے میں غیر قانونی اور سفارشی بنیادوں پر بھرتیاں بند نہ کی گئیں تو سول نافرمانی کی تحریک سمیت تمام ایئرپورٹس پر کام بند کرنے، اہم انکوائری روکنے اور دفاتر کی تالہ بندی کے آپشن بھی استعمال کئے جا سکتے ہیں۔