اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پیپلزپارٹی کی قیادت نے ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک کو سرائیکی صوبے میں شامل کرنے کیلئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے بھی رابطہ کیا ہے۔ ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ مولانا فضل ا لرحمن کا اس معاملے پر موقف لچکدار ہے تاہم وہ اپنی جماعت سے مشاورت کے بعد کوئی حتمی بات کریں گے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اے این پی کی قیادت نے ابھی تک کوئی واضح جواب نہیں دیا ہے۔ اے این پی کی قیادت نے اس سے اتفاق کیا ہے کہ فاٹا کے علاقے خیبر پختونخوا میں شامل کردیئے جائیں لیکن وہ ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک کو سرائیکی صوبے میں شامل کرنے کے معاملے پر ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کررہی ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک جنوبی پنجاب سے ملحقہ اضلاع ہیں جہاں کی اکثریت سرائیکی بولنے و الی ہے۔