ڈی جی خان (جیو ڈیسک)فورٹ منرو خواتین زیادتی کیس کے ملزمان گرفتار نہ ہوسکے ،ملزمان کیخلاف کارروائی میں قبائلی روایتیں آڑے آگئیں ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم مذاکرات میں قبائلی عمائدین کو ملزمان کی حوالگی کیلئے آمادہ نہ کرسکی۔وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی تحقیقاتی ٹیم کو پولیس ، لیویز اور خفیہ اداروں نے واقعے سے متلعق بریفنگ دی۔ ٹیم نے متاثرہ لڑکیوں کے بیانات قلمبند کئے۔
ملزمان کی گرفتاری میں پیشرفت نہیں ہوسکی۔ لیویز اور پولیس کو ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپوں کی اجازت دے دی گئی ہے۔ تحقیقاتی ٹیم نے واقعے میں ملوث افراد کی گرفتاری کیلئے قبائلی عمائدین سے بھی مذاکرات کئے۔ عمائدین کا اصرار ہے ملزمان کیخلاف جرگے کے تحت کارروائی کی جا ئے۔
ڈی سی او ڈی جی خان افتخار سہو نے صحافیوں کو بتایا حقائق سامنے لانے کے لئے واقعے کی شفاف اور غیر جانبدار تفتیش ہوگی.ان کا کہنا تھا کمشنر ڈی جی خان تمام معاملے کی نگرانی کریں گے. فورٹ منرو میں بارڈر پولیس کے تین اہلکاروں اوران کے دو ساتھیوں پر مبینہ طور پر پانچ لڑکیوں سے زیادتی کا الزام ہے۔ واقعے کی صدر، مشیر داخلہ اور وزیراعلی پنجاب نے رپورٹ طلب کر رکھی ہے۔