ڈی جی خان (جیوڈیسک) ڈیرہ غازی خان شہر میں سیلاب کا پانی داخل ہونے سے ہزاروں افراد گھروں میں محصور ہوگئے ،پانی ڈسٹرکٹ ہسپتال، ڈسٹرکٹ بار، پولیس لائن اور سنٹرل جیل بھی سیلاب کی زد میں آگئے۔امدادی سرگرمیوں کے لئے فوج طلب کرلی گئی۔ آج تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ دوسری جانب راجن پور کی تین بستیاں بھی زیرآب آگئیں۔ ڈیرہ غازی خان کینال میں مختلف مقامات پر شگاف پڑ نے سے آدھاشہر پانی میں ڈوب گیا۔ مغربی علاقے صدیق آباد، عبداللہ ٹان، بھٹہ کالونی، ریلوے کالونی اور گدائی شدید متاثر ہوئے ہیں۔ پولیس لائن، ڈسٹرکٹ بار اور سینٹرل جیل میں پانی داخل ہوگیا۔
یہاں پر دو سے تین فٹ تک پانی ہے۔ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے سیلوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ جبکہ کئی علاقوں میں لوگ گھروں میں محصور ہیں۔ دوسری جانب ہزاروں افراد کی محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی میں مصروف ہیں۔ امدادی کاروائیاں بروقت شروع نہ ہونے پر سیلاب متاثرین نے شدید احتجاج کیا۔ ڈسٹرکٹ ہسپتال میں سیلابی ریلا داخل ہونے کے بعد ہسپتال کو خالی کرا لیا گیا۔ مریضوں کو دوسرے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ ڈیرہ غازی خان میں آج تعلیمی ادارے بند ہیں اور امدادی سرگرمیوں کے لیے فوج طلب کرلی گئی۔ سیلاب سے ہزاروں ایکٹر رقبے پر مشتمل کپاس اور چاول کی فصل بھی تباہ ہو گئی ۔
ڈیرہ غازی خان کا بلوچستان سے زمینی راستہ منقطع ہونے سے شہر میں غذائی قلت بھی پیدا ہوگئی ہے۔ انتظامیہ نے شہر میں 4 ریلیف کیمپ قائم کردیے ہیں اور متاثرین کو ان کیمپوں میں منتقل کیا جارہا ہے جبکہ امدادی سامان کے ٹرک بھی پہنچ گئے ہیں۔ ڈائر یکٹر جنرل پی ڈی ایم اے خالد شیر دل کا کہنا ہے کہ سیلابی صورتحال کی مکمل مانیٹرنگ کی جارہی ہے اور امدادی سرگرمیوں میں تیزی لانے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ نہر میں شگاف کو پر کرنے کیلیے محکمہ آبپاشی کا عملہ مصروف عمل ہے۔ دوسری طرف نہر قطب کینال میں شگاف سے ڈسٹرکٹ جیل راجن پور میں پانی داخل ہوگیا جبکہ پانی تیزی سے شہر کی طرف بڑھ رہا ہے۔