کابل (جیوڈیسک) افغانستان کے دارالحکومت کابل سے مسلح افراد نے دو غیر ملکی شہریوں کو اغوا کر لیا ہے جن میں سے ایک کا تعلق امریکہ اور دوسرے کا آسٹریلیا سے بتایا جاتا ہے۔
افغان حکام کے مطابق افغان سکیورٹی فورسز کی وردیوں میں ملبوس مسلح افراد نے اتوار کی رات ان افراد کو اُس وقت اغوا کیا جب وہ کابل میں واقع امریکہ یونیورسٹی آف افغانستان کے قریب ایک گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔
تاہم ابھی تک کسی نے بھی اس واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
امریکہ وزرات خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ “وہ اس بارے میں خبروں سے آگاہ ہیں کہ ایک امریکی شہری کو کابل سے اغوا کر لیا گیا ہے”۔ تاہم بیان میں مزید تفصیل نہیں بتائی گئی۔
اُدھر کابل میں آسٹریلیا کے سفارت خانے نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کے ایک شہری کو اغوا کر لیا گیا ہے۔
دوسری طرف آسٹریلیا کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ’’سلامتی کی خطرناک صورت حال کے باعث آسٹریلوی شہریوں کو افغانستان نا جانے کا مشورہ دیا جاتا رہا ہے۔‘‘
اگرچہ ان غیر ملکی شہریوں کی شناخت کے بارے میں کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی ہے۔ تاہم ابتدائی اطلاعات کے مطابق وہ دونوں ڈاکٹر تھے اور کابل میں واقع ایک اسپتال میں کام کرتے تھے۔
افغان حکام کے مطابق متعلقہ سکیورٹی ادارے اس واقعہ کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کر رہے ہیں۔
افغانستان میں دہشت گرد حملوں کے علاوہ اغوا کے واقعات ایک بڑا مسئلہ بنتے جا رہے ہیں۔ افغانستان میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے باعث بہت سے ممالک اپنے شہریوں سے یہ کہتے رہے ہیں کہ وہ اس ملک کا غیر ضروری سفر نا کریں۔
خبر رساں ادارے ’رائیٹرز‘ کے مطابق جون میں پولیس نے کاگل میں رہائش پذیر غیر ملکیوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ محافظوں کے بغیر سفر سے اجتناب کریں۔
افغانستان کے کئی علاقوں میں سکیورٹی کی مخدوش صورت حال کی وجہ سے حالیہ مہینوں میں ملک کے مختلف حصوں میں رونما ہونے والے اغوا کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جن میں نا صرف افغان شہری نشانہ بن رہے ہیں بلکہ کئی غیر ملکی شہریوں کو بھی اغوا کیا گیا۔
اغوا کا یہ تازہ واقعہ گزشتہ ہفتے طالبان عسکریت پسندوں کی طرف سے افغانستان کے مغربی صوبے ہرات میں غیر ملکی سیاحوں کے ایک گروپ پر کیے گئے حملے کے بعد پیش آیا ۔ اس گروپ میں برطانوی، امریکی اور جرمن شہری شامل بھی تھے جن میں سے متعدد زخمی بھی ہوئے۔