لاہور ہائیکورٹ (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے کالاباغ ڈیم کی جلد تعمیر کے لئے دائر درخواستوں کی سماعت 29 نومبر تک ملتوی کردی،عدالت نے سولہ ستمبر 1991کو کالاباغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کی کارروائی کا تمام ریکارڈ طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کیس کی سماعت کی۔عدالتی سماعت کے دوران درخواست گزاروں کے وکلانے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کالاباغ ڈیم معاشی،آبی،زرعی اور ماحولیاتی فوائد کا حامل اہم قومی منصوبہ ہے جسکی وجہ سے بین الاقوامی ماہرین نے بھی اس منصوبے کو نہائت قابل عمل منصوبہ قرار دے رکھا ہے۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اسی افادیت کے پیش نظر سولہ ستمبر 1991کو مشترکہ مفادات کونسل نے صوبوں کے درمیان پائے جانے والے ابہام کو دور کر کے کالا باغ ڈیم کو تعمیر کرنے کی منظوری دے دی تھی جبکہ اس منظوری کے بعد کابینہ ڈویژن نے نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا تھا۔درخواست گزاروں کے وکلانے کابینہ ڈویژن کے نوٹیفیکیشن کی کاپی بھی عدالت میں پیش کر دی۔
جس پر فاضل عدالت نے کالاباغ ڈیم کی جلد تعمیر کے لئے دائر درخواستوں کی سماعت 29نومبر تک ملتوی کردی،عدالت نے سولہ ستمبر 1991کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کی کاروائی کا تمام ریکارڈ طلب کر لیا۔