کراچی(جیوڈیسک)کراچی میں ٹارگٹ کلنگ نہ رک سکی، رات بارہ بجے کے بعد مزید دو افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، شہر میں ہلاکتوں کی 21 ہو گئی۔ مفتی عبدالمجید کے قتل کی واردات محض 13 سیکنڈ میں مکمل کر لی گئی۔
شہر کراچی کی گلیوں اور سڑکوں پر دہشت گردوں کا راج رہا۔ شاہراہ فیصل پر نرسری کے قریب موٹر سائیکل سواروں نے تعاقب کے بعد جامعہ بنوریہ کے مفتی عبدالجمید دین پوری کی گاڑی پر فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کے نتیجے میں مفتی عبدالجمید دین پوری، مفتی محمد صالح اور حسن علی شاہ جاں موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔
دوسری جانب لانڈھی بابر مارکیٹ میں اقبال، شاہ فیصل کالونی میں سیکیورٹی گارڈ سفیر کو قتل کر دیاگیا۔ سرجانی میں ہارون اور رضا فائرنگ کا نشانہ بنے جبکہ اسی علاقے سے دو افراد کی لاشیں بھی ملیں۔ لانڈھی حبیب گرانڈ میں عمیر کو قتل کیا گیا۔ لیاری، سکھن، اولڈ سٹی ایریا اور عسکری پارک کے قریب سے 4 افراد کی لاشیں ملیں۔
بلدیہ ٹان میں موچکو تھانے کی حدود میں عرفان، جمال اور امجد کو اغوا کے بعد تشدد کر کے قتل کر دیا گیا۔ سہراب گوٹھ میں گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کا مقدمہ نا معلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں ہلاک ہونے والے تینوں افراد بہرام، کریم اور اکبر بھی اسی کارروائی میں ملوث تھے۔