کراچی (جیوڈیسک) شہر قائد میں موت کا رقص جاری ہے، انسانی لاشے خزاں رسیدہ پتوں کی طرح گرتے رہے ، قانون نافذ کرنے والے ادارے بے بس ہیں۔ ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والوں کی تعدا دنو ہو گئی۔کراچی میں بارود کا کھیل بلا روک ٹوک جاری ہے ۔اورنگی ٹاؤن میں اسلام چوک پر فائرنگ سے باپ اور دو بیٹوں کو قتل کر دیا گیا ۔مقتولین کی شناخت جرار حسین ،امداد حسین اور سجاد کے نام سے کی گئی ہے۔ محمد علی سوسائٹی سے تشدد زدہ لاش ملی جس کی شناخت اخترحسین کے نام سے ہوئی۔ انچولی سوسائٹی میں گزشتہ روز ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے دو نوجوانوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔
فیڈرل کیپیٹل ایریا میں موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے سیاسی جماعت کا کارکن عمر جاں بحق اورپانچ افراد زخمی ہوئے،جنہیں عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اسد نامی نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔پولیس کے مطابق اسدکچھ عرصہ پہلے قتل ہونے والے حساس اداریکے افسر قمر عباس کا بیٹا تھا۔ بنارس پل اور کھارادر صرافہ مارکیٹ سے دو افراد کی لاشیں ملی ہیں جنہیں گولیاں مار کر قتل کیا گیادونوں کی شناخت نہیں ہو سکی۔
میٹروول میں باب خیبر کے قریب فائرنگ سے اجمل خان جاں بحق ہوا۔ پولیس نے واقعے کو خاندانی دشمنی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ میٹروول میں ہی فائرنگ کے ایک اور واقعے میں پینتالیس سالہ امیر اللہ زخمی ہوا۔ نیو کراچی سکیٹر فائیو بی میں پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے چار مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔