کراچی : نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کراچی سے نومولود اغواء کر لیا گیا۔ بچے کے والد نے اسپتال انتظامیہ کو ذمہ دار قرار دے دیا۔ کراچی کے جناح اسپتال میں رات ڈیڑھ بجے ایک ایسے بچے نے آنکھ کھولی۔ جسے معلوم ہی نہیں تھا کہ اسے چند ہی گھنٹے بعد والدین سے جدا کر دیا جائے۔ بچے کو سانس کی تکیلف کے باعث نیشنل انسٹیٹوٹ آف چائلڈ ہیلتھ منتقل کیا گیا۔ لیکن کچھ ہی دیر بعد اس کے والد اورعزیز و اقارب وارڈ سے باہر گئے تو نامعلوم افراد نے بچے کو اغوا کرلیا۔ بچے کے والد راحب علی نے ایف آئی آر میں اسپتال انتظامیہ کو نامزد کیا ہے۔ این آئی سی ایچ کے ڈائریکٹر سید جمال رضا کا کہنا ہے اسپتال میں سیکورٹی کے انتظامات درست تھے، بچے کے اغوا کی تحقیقات جاری ہیں۔راحب علی کا کہنا ہے اس کی دنیا اندھیر ہوگئی ہے، اس نے واقعے کا ذمہ دار سیکورٹی کے ناقص انتطامات اور ڈاکٹروں کی غفلت کو قرار دیا ہے۔ اس کا کہنا ہے اغواکار ان کا بچہ واپس کردیں تو وہ انہیں معاف کرنے کو تیار ہے۔ اسپتالوں سے بچوں کا غائب ہونا کوئی نئی بات نہیں، لخت جگر کے بچھڑنے کے کرب کا اندازہ والدین سے بہتر کوئی نہیں کر سکتا۔