کراچی: سندھ میں قوم پرستوں کے ہڑتال کے اعلان کے بعد کراچی میں جلائی جانے والی بس کا ایک زخمی بچہ چل بسا۔ واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد چھ ہوگئی دوسری جانب نشترروڈ کے علاقے میں دستی بم حملے میں بچے سمیت دو افراد زخمی ہو گئے۔ ہلاک ہونے والے دس سالہ بچے کا نام شہریار ہے اور وہ ملیر کا رہائشی تھا۔ واقعے کے مزید پانچ زخمی سول اسپتال کے برنس وارڈ میں زیر علاج ہیں جہاں ان کی حالات تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق ان افراد کے جسم ستر فیصد جل چکے ہیں۔ کیماڑی کے علاقے میں مسافر بس جلانے کے اس واقعے میں آٹھ سالہ بچی سمیت پانچ افراد پہلے ہلاک ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب رات گئے نشترروڈ کے علاقے میں نامعلوم موٹرسائیکل سوار دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی اور رکشہ تباہ ہوگیا۔ واقعے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کو علاقے میں تعینات کر دیا گیا جبکہ زخمیوں کو طبی امداد کے لیئے سول اسپتال منتقل کیا گیا۔