کراچی(جیوڈیسک)کراچی میں رمضان کے مبارک مہینے میں بھی قتل و غارت گری جاری ہے۔ سفاک قاتلوں نے جمعرات کے روز بھی دس افراد قتل اور سات زخمی کردیئے۔ کراچی میں بھتہ خوری اب ایک منظم کاروبار کی شکل اختیار کرچکی ہے اور بھتہ خور رقم نہ دینے والوں کو کھلے عام نشانہ بنا رہے ہیں۔
بہادرآباد کے علاقے دھوراجی میں بھتہ نہ دینے پر دہشت گردوں نے دکان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں تین افراد عامر، یاسین اور ارشد زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاکر عامر جاں بحق ہوگیا واقعہ کے خلاف دھوراجی کالونی کے تاجروں نے احتجاجا تھانے کا گھیرا اور ملزما ن کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
گارڈن کے علاقے شو مارکیٹ میں دو افراد کو نشانہ بنایا گیا جن کی شناخت جبار اور زاہد کے نام سے ہوئی ۔ نارتھ ناظم میں فائرنگ سے ایک شخص ، نیو کراچی میں خاتون پی آئی ڈی سے میں چھریوں کے وار سے ایک لڑکی قتل ہوئی ۔ سولجر بازار نمبر دو پیٹرول پمپ والی گلی سے ایک نامعلوم شخص کی تشدد زدہ لاش ملی ۔رات گئے محمود آباد چھ نمبر کے قریب سیاسی جماعت کا کارکن مارا گیا۔
دوسری جانب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی جرائم پیشہ افراد کے خلاف مختلف علاقوں میں کارروائیاں کیں سرجانی سیون سی میں رینجرز نے چھاپہ مار کر لینڈ مافیا کے دو کارندوں عثمان اور ندیم کو گرفتار کرلیا جن کے قبضے سے اسلحہ برآمد ہوا ۔ شاہ فیصل کالونی ناتھا خان پل کے قریب سے پولیس نے اسٹریٹ کرائم میں ملوث دو ملزمان گرفتار کرکے اسلحہ اور مسروقہ سامان برآمد کیا۔